Friday, 15 December 2017

شکست خوردہ ماں!

شکست خوردہ ماں!
احساس بھٹی
صدف نے گھرکے دروازے سے باہر قدم رکھتے ہی چورآنکھوں سے دورتک اندھیری گلی میں دیکھا۔۔۔ادھر ادھرکوئی نظرنہ آیا۔۔سوائے گلی کے آوارہ کتوں کے۔۔۔اس نے گلی کی ایک سمت اندھیرے میں چلنا شرو ع کردیا۔۔۔اس کے پاوں لڑکھڑا رہے تھے۔۔۔جیسے اس کے لیے ایک ایک قدم اٹھانا کسی عذاب سے کم نہ ہو۔۔۔اس نے ایک تولیہ اپنے سینے سے لگارکھا تھا۔۔۔تولیے کے اندرننھے منے ہاتھ اورپاوں معمولی حرکت کررہے تھے۔۔اس کی نظراس کے چہرے پر پڑی۔۔۔ابھی تک وہ اسے ایک ان چاہا بوجھ سمجھ رہی تھی۔۔۔ایسا بوجھ جس کے دم سے وہ گزشتہ نو ماہ سب سے چھپتی چھپاتی پھررہی تھی۔۔۔اس نے بہت کوشش کی تھی کہ کسی کو اس کے وجود میں پلتے اس ایک اوروجود کی بھنک بھی نہ پڑے۔۔۔لیکن اس کی ماں نے آخرایک دن پوچھ ہی لیا۔۔۔اس رات وہ اپنے وجود سے اٹھنے والی درد کی ٹیسوں کے سبب ایک پل بھی نہ سوسکی۔۔۔ساری رات روتے روتے کٹ گئی۔آخر صبح اس کی ماں کا غصہ ذرا کم ہوا تو انہوں نے اسے اس راز کو راز رکھنے کے لیے اہم ہدایات جاری کردیں۔۔۔اس دن کے بعد اس کا دفتر اور اس کے ساتھ ساتھ کہیں بھی آنا جانا بندہوگیا۔۔۔ماں نے کسی دورکے محلے کی دائی کو بلاکراپنی سی کوشش کرکے بھی دیکھ لی لیکن ہونی کو کون ٹال سکتا ہے۔۔۔۔یہ تو شکرخدا کا کہ اس کے ابوکو سعودی عرب سے چھٹی نہ مل سکی۔۔۔ورنہ ان کے ہاتھوں اسے اس کی ماں بھی نہ بچا سکتی۔۔۔اندھیرے میں چلتے چلتے یہ ساری باتیں صدف کے دماغ میں گھوم رہی تھیں۔۔۔اگر کسی کو پتہ چل جاتا تو؟؟؟۔۔۔۔اگر اسے اس نومولود کے ساتھ کسی نے دیکھ لیا تو؟؟؟
وہ آہستگی سے پاوں رکھتی اندھیرے میں اپنی منزل کی طرف بڑھ رہی تھی۔۔۔۔وہ کسی ایسے مقام کی تلاش میں تھی جہاں وہ اس بوجھ سے نجات حاصل کرسکے۔۔۔چلتے چلتے بچے نے ہاتھ پاوں ہلاکراسے اپنے وجود کااحساس دلایا۔۔۔گویازندگی کی بھیک مانگ رہا ہو۔۔۔جیسے یہ ننھا وجود اسے اپنا رشتہ یاددلارہا ہو۔۔۔اس کی نظر اچانک اس کے چہرے پر پڑی۔۔۔اچانک اس کے دل میں ممتا کے جذبے نے بے حسی کی چادرآنکھوں سے ہٹاکر ہلکی سی کروٹ لی۔۔۔اسے منزل کی طرف بڑھتے اپنے پاوں زنجیریں محسوس ہونے لگیں۔۔۔رک جاو صدف۔۔۔یہ تم کیا کررہی ہو۔۔۔اس کے اندرسے آواز آئی۔۔۔اپنی غلطی کی سزا اس معصوم کو کیوں دے رہی ہو۔۔۔میری بھلا اس میں کیا غلطی۔۔۔اندرسے ہی کسی نے جواب بھی دے دیا۔۔۔میں نے تو اعتبارکیا تھا۔۔۔وہ جو میرا اتنا خیال رکھتا ہے۔۔۔صبح جب تک مجھ سے بات نہ کرلے اس کے دن کا آغاز نہیں ہوتا۔۔۔وہ جو اپنی مہینے کی تنخواہ میری شاپنگ پر خرچ کردیتا ہے۔۔۔وہ بھلا میرے بغیر کیسے رہ سکتا ہے۔۔۔شادی تو وہ مجھ سے ہی کرے گا۔۔۔وہ کتنے یقین سے مجھے کہتا تھا۔۔۔۔تم میری ہونے والی بیوی ہولیکن میں اس ہونے کا انتظار کیے بنا ہی تمہیں اپنی بیوی سمجھتاہوں۔۔۔لیکن وہ ایک پل جب میں نے اس کی ہربات پر اعتبار کرلیا۔۔۔جب میں نے اپنا وجود اس کے سپرد کرکے اسے اپنا حصے دار بنالیا۔۔۔جب میں نے اس کے دکھائے ہوئے سپنوں کی تعبیر تلاش کرنا شروع کردی۔۔۔پھر وہ اچانک مجھ سے بلاوجہ خفا خفارہنے لگا۔۔۔۔لڑائی کے بہانے ڈھونڈنے لگا۔۔۔اورایک دن اپنا نمبربندکرکے ہمیشہ کے لیے رابطہ منقطع کرلیا۔۔۔مجھے تو یہ بھی نہیں معلوم اب وہ کہاں رہتا ہے۔۔کہاں ملازمت کرتا ہے۔۔۔اب اس کی غلطی کی سزا میں کیوں بھگتوں۔۔۔صدف کے اندرکُشتی کا اکھاڑا بن گیا جس میں دو عورتیں آپس میں گھتم گھتا تھیں۔۔ان میں سے ایک اس نومولود کی ماں تھی۔۔دوسری اپنے مستقبل کے لیے فکرمندایک لڑکی۔
قدم اٹھتے رہے۔۔لڑائی جاری رہی۔۔۔اگر میں اس کو پھینکنے کے بجائے واپس گھرلے جاوں تو؟؟؟۔۔۔۔صدف نے صدف سے ہی پوچھا۔۔امی اس کے ساتھ ساتھ تمہیں بھی قتل کردیں گی۔۔صدف نے صدف کو ڈراتے ہوئے کہا۔۔۔پھر کیا کروں۔۔۔ایک بارپھر سوال اٹھا۔۔۔جواب میں پھر وہی ٹکا سا جواب۔۔۔اسے پھینکواور جان چھڑاو۔۔۔کاش قاسم سے کوئی رابطہ ہوجائے۔۔۔اس کے ذہن میں ایک نیا زاویہ جنم لینے لگا۔۔۔لیکن جس نے یہ خبرسن کرہی جان چھڑالی تھی وہ اب اس کا وارث کیوں بنے گا۔۔۔یہ امید بھی پیداہونے سے پہلے ہی دم توڑ گئی۔۔۔۔اگرمیں اسے لے کرواپس چلی جاوں تو؟؟؟۔۔۔۔۔۔۔پھر مجھ سے شادی کون کرے گا؟؟؟۔۔۔میں ساری عمر لوگوں کے طعنے کیسے برداشت کروں گی۔۔۔میرا باپ میری اس غلطی کو کیسے معاف کرے گا۔۔۔۔صدف کے اندرکی لڑکی نے اس کے اندرابھرتی ماں کا گلا گھونٹ دیا۔۔۔۔تھوڑی دیر پہلے صدف کے دل میں جاگنے والا ممتا کا جذبہ بے حسی اور خودغرضی  کی چادرکا کونہ آنکھوں پر تان کرپھر سے سو گیا۔۔تولیے میں لپٹی اپنی غلطی کو آبادی سے دورکچرے کے ڈھیرپر پھینک کر وہ واپس لوٹ آئی۔۔تھوڑی دورجاکر اس نےچلتے چلتے پیچھے دیکھا تو  دوتین کتے سفید تولیے کےاردگردجمع ہوچکے تھے۔

No comments:

Post a Comment

Tehzeeb ki lashh

Asalam o ealekum , Kuch din pehly hamari gerat kachray k dheer par pari mili thi or ab tehzeeb ki lashh ek car sy baramad hoi hay , Se...