Thursday, 28 December 2017

شوھر

شوھر

اگر کسی  گھر میں موزے ڈائننگ ٹیبل پر پڑے ہوں ،گیلا تولیہ بستر پر،جوتے جوتوں کے اسٹینڈ پر ہونے کے بجاۓ فرش پر ٹھوکریں کھا رہے ہوں،جیکٹ  صوفے پر ناک صاف کر کر کے ٹشوز کا ڈھیر ٹیبل پر پڑا ہو تو یہ اس بات کی علامت ہے کے اس  گھر میں ایک شوہر نامی مخلوق رہتی ہے

یہ مخلوق اتوار کے دن بحر الکاہل میں تبدیل ہو جاتی ہے سائنس کے مطابق انسان کی باڈی کلاک ایک خاص وقت میں سونے اور اٹھنے کی عادی ہو جاتی ہے پر اس مخلوق پر سائنس اور لاجک اثر نہیں کرتی روزانہ صبح چھ بجے اٹھنے والا شوہر اتوار کے دن دوپہر دو بجے بھی کمبل کا  فراق برداشت نہیں کر پاتا.اور صرف اس بھالو کو جگانے کے لیے پانی پت کی لڑائی لڑنی پڑ جاتی ہے (بھالو کی مثال شوہر کی شان میں گستاخی کے لیے نہیں دی گئی ،بلکہ بھالو کے زیادہ سونے کی وجہ سے دی گئی ہے )

اگر کھنچ تان کر بستر سے الگ کر بھی دیا جاۓ تو اسے  صوفے سے رومانس ہوجاتا ہے صوفے پے نیم دراز شوہر چونکہ ہلنے سے معذور ہو جاتا ہے اس لیے نہ وہ میز پر پڑا موبائل خود اٹھا سکتا ہے نہ ہی ٹی وی کا ریمورٹ اٹھانے کی سکت اس میں باقی رہتی ہے ویسے بھی یہ چھوٹے موٹے کام اسکی شان کے خلاف ہوتے ہیں شوہر کو تو بڑے کاموں کے لیے پیدا کیا گیا ہے اور ان عظیم مقاصد میں سے ایک سسرال میں ہونے والی ہر تقریب کو بد مزہ کرنا ہے

جی ہاں یہ معصوم شوہر جو کہتے ہیں” بڑے اداس ہو بیوی کے پاس ہو “گویا بیوی نہ ہوئی بیماری ہوئی ,انکا حتمی مقصد سسرال میں ہونے والی ہر تقریب کا مزہ کرکرا کرنا ہوتا ہے کبھی انکی طبیت ناساز ہو جاتی ہے اور کبھی انکی طبع پر کوئی بات  اتنی گراں گزرتی ہے کے بیوی کو تقریب کے دوران ہی اٹھا کر گھر کا قصد کرتے ہیں اور پھر پورے سسرال کی توجہ کا مرکز بننے کا لطف اٹھاتے ہیں .

انکے زندگی کے دوسرےگولز میں زیادہ سے زیادہ سونا کھانا اور پھر سونا اور پھر کھانا ہوتا ہے بیچ میں فلموں اور گیمز کا وقفہ رہتا ہے لیکن انتہائی اہمیت سونے کو حاصل ہوتی ہے .

کسی کامیاب آدمی کے پیچھے عورت کا ہاتھ ہو نہ ہو پر ناکام عورت کے پیچھے ضرور ایک شوہر ہوتا ہے جو اسے پانی کا گلاس دینے .جوتے پکڑانے،گھڑی، بٹوا  تولیہ اور اسکے ذاتی کاموں میں الجھا کر رکھتا ہے اس پہ ترہ امتیاز یہ ہے کے ان سارے کاموں کو رومان پرور بنا کر پیش کیا جاتا ہے تاکہ کہیں بیوی اپنی صلاحیتوں کا استعمال کر کے اس سے آگے نہ نکل جاۓ اسی لیے  اسے گھر کے کاموں میں الجھا کر پھر اس کی کم عقلی اور کم فہمی پر بھپتیاں کسی جاتی ہیں کالم لکھے جاتے ہیں اور شاعری کی جاتی ہے .

کہتے ہیں کے بیویاں تیار ہونے میں وقت لگاتی ہیں لیکن  کوئی شوہرموصوف سے بھی پوچھے کہ  کس خوشی میں آئینہ کے سامنے کھڑے ہو کر اپنی دو چار زلفوں کو کبھی اس رخ پر رکھ کر دیکھتے ہیں کبھی اس رخ پرلیکن سر پر موجود چاند کا جلوہ تو کسی طور نہیں چھپتا سو آخر ٹھنڈی سانس بھر انھیں انکے حال پر چھوڑتے ہیں  اور تو اورکتنی ہی شرٹس تبدیل کرتے ہیں کہ توند کو کسی طرح منظر پر سے غائب کر سکیں لیکن توند ہو یا پانامہ کی کرپشن  ایک مرتبہ سامنے آ گئی تو پھر نہیں چھپتی.

شوہر حضرات چاہے کتنے بھی ذہین ہو صحافت کے شہنشاہ ہوں وکالت کے بادشاہ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں جھنڈے گاڑے ہوں یا سائنس کے میدان میں گھوڑے دوڑا چکے ہوں گھر آتے ہی دماغ بند کر لیتے ہیں آپ اگر انہیں کہیں کے چنے کی دال لا دیں دال پکانی ہے اور اگرانہیں  شومئی قسمت چنے کی دال نہ ملے تو موصوف خالی ہاتھ ہلاتے ہوۓ واپس ہونگے خدا کے بندے کامن سینس بھی کوئی چیز ہے چنے کی دال نہیں ملی تو مونگ کی دال ہی لے لو کچھ تو پکانا ہے نا لیکن گھریلو امور میں ایسے آنکھیں بند کر لیتے ہیں جیسے یہاں اگر دماغ استعمال کر لیا تو گویا حدبیہ مل کا کیس سمجھ نہیں آ ۓ گا یا کسی سوفٹ وئیر کی کوڈنگ میں دال چنا لکھ بیٹھیں گے.

اور یہ جو شوہر  مظلومیت کا لبادہ اوڑھ کر بیویوں کو ظالم ثابت کرنے پر تلے ہیں ان سے گزارش ہے

بربادی دل جبر نہیں فیض کسی کا

وہ دشمن جان ہے تو بھلا کیوں نہیں دیتے

And just to have to fight a battle of Panipat to wake the bear (after the example given by her husband Sean was not insolent, but because of the gold bear) if pulled off and spread bed they are also given it is romance the couch unable sofas pay semi-flung husband since shaking it can not afford to take no remote for the TV, it can be mobile themselves lying on the table remains in the gut بھی یہ چھوٹے موٹے کام اسکی شان کے خلاف ہوتے ہیں شوہر کو تو بڑے کاموں کے لیے پیدا کیا گیا ہے اور ان عظیم مقاصد میں سے ایک سسرال میں ہونے والی ہر تقریب کو بد مزہ ک Yes rna husband was innocent, saying "the sad wife have" as a wife nor a disease, Do they sometimes felt they tbyt have to crisp taste of every function in-law's ultimate goal is never their intention of taking home over something his wife so hard runs function mode and then the laws enjoy being the center of attention. Dusrygulz eat as much gold in their life and then goes to sleep and then movies and games interval between meals, but most important is the gold. Must be the woman behind the failure of a woman behind a successful man who has a husband to give her a glass of water. All these tasks shoes caught, watch, purse, towel and keeps confusing his personal tasks on trh discrimination it is presented as romantic to say his wife should go not beyond using their skills so are engaged in household chores, then wrote a column bhptyan are less rational and less misunderstanding and it is poetry. Spray in the women ready to say, but no one can stand in front of the mirror for what it ask suhrmusuf see I keep turning my two braids ever turning appearance of the moon on prlykn head if any leave not hide the end of the cold breath across them their situation and change and how the shirts that belly to be able to disappear from view in any way, but the belly or Panama corruption was exposed once again not printed . Husband gentlemen whether many are likely to be buried flags in the information technology law is king promising to press or have run horses in science close mind to come home if you cook them bring gram dal far lentils and do not gram dal agranhyn woe to us if he was left with stirring while to be God's Common Sense is something you do take a gram not doing so moong dal to cook it but close the eyes in the domestic affairs I would like to have it brought to mind even if they will not understand hdbyh find a case or code of a software Ng will sit on the chana dal.

No comments:

Post a Comment

Tehzeeb ki lashh

Asalam o ealekum , Kuch din pehly hamari gerat kachray k dheer par pari mili thi or ab tehzeeb ki lashh ek car sy baramad hoi hay , Se...