Saturday, 16 December 2017

تو محبت نہیں تھا عادت تھا

تو محبت نہیں تھا عادت تھا
تیری عادت بدل چکا ہوں میں
عادتیں یوں بھی بری ہوتی ہیں
بری عادت بدل چکا ہوں میں
تیری سوچوں میں ڈوبا رہتا تھا
اب وہ سوچیں بدل چکا ہوں میں
کبھی آنکھیں جو جینا مرنا تھیں
اب وہ آنکھیں بدل چکا ہوں میں
کبھی تم تھے کہ بس نمایاں تھے
اب وہ محفل بدل چکا ہوں میں
تم مسافر تھے غیر منزل کے
سو وہ رستے بدل چکا ہوں میں
ساتھ رہ کے خوشی جو بھولا تھا
اب میں خوش ہوں بدل چکا ہوں میں
یاد آو ، تو آ نہ پاؤ گے
خود کو اتنا بدل چکا ہوں میں
چاہے اب کوئی بیوفا سمجھے
سب وفائیں بدل چکا ہوں میں
اب وہ عادت نہیں محبت ہے
تم سے جس کو بدل چکا ہوں میں
اتباق ابرق
............................................

No comments:

Post a Comment

Tehzeeb ki lashh

Asalam o ealekum , Kuch din pehly hamari gerat kachray k dheer par pari mili thi or ab tehzeeb ki lashh ek car sy baramad hoi hay , Se...